Tuesday, April 10, 2012


فاطمہ میرا ٹکڑا ہے:اس سلسلے میں پیغمبر اکرم صلی اللہ 

علیہ و آلہ وسلم سے مروی ہے

٭فاطمۃ بضعۃ مِنّی مَن اذاھا فقد اذانی
فاطمہ میراٹکڑا ہے جس نے اسکو دُکھ دیا اس نے مجھے دکھ دیا۔٭ فاطمۃ بضعۃ مِنّی یَغضِبُنی مَن اَغضَبَھَافاطمہ میرا ٹکڑا ہے جو چیز اُسے غضبناک کرے وہ مجھے بھی غضبناک کرتی ہے۔٭ فاطمۃ بضعۃ مِنّی فمن اَذاھا فقداذانیفاطمہ میرا ٹکڑا ہے جس نے اُس کو اذیت کی،اس نے مجھے اذیت کی۔٭ فاطمۃ بضعۃ مِنّی یَسُرُّنِی مَا یَسُرُّھا
فاطمہ میرا ٹکڑا ہے جو چیز فاطمہ کو مسرور کرے وہ مجھے بھی خوشحال کرتی ہے۔
٭ فاطمۃ بضعۃ مِنّی یُؤذِینی ما آذاھا،یَغضِبُنی ما اغضبھا
فاطمہ میرا ٹکڑا ہے جو چیز اسے تکلیف دے مجھے بھی تکلیف دیتی ہے اور جو اسے غضبناک کرے،مجھے بھی غضبناک کرتی ہے۔
آخری دعا:خداوندا مجھے جلداز جلد اس دنیا سے اُٹھالے۔
وصیت:یاعلی! مجھےرات کو غسل دینا،رات کو کفن پہنانا اور رات کو ہی دفن کرنا
حضرت زہرا سلام اللہ علیہا نے اپنی قلیل زندگی کے آخری دنوں میں حضرت امیرالمؤمنین علیہ السلام کو وصیتیں فرمائیں۔امام باقر علیہ السلام فرماتے ہیں:
وَاَوصَتہ بغُسلھا و جِھازھا و دفنھا لیلاً فَفَعَلَ
یعنی بی بی نے مولا علی علیہ السلام کو وصیت فرمائی کہ وہ ان کا غسل و کفن و دفن رات کو انجام دین اور مولا نے ایسا ہی کیا۔(البحار ج۴۳ص۲۰۱)
سوزناک شہادت:جلتا ہوا دروازہ پہلو پر گرنے کی وجہ سے شہادت پائی۔
حضرت زہرا سلام اللہ علیہا اپنے بابا کے بعد ۷۵ یا ۹۵ دن زندہ رہیں اور ۱۳ جمادی الاول یا ۳ جمادی الثانی ۱۱ ھ۔ق میں بابا کے فرقت و ہجران کے زخموں اور درودیوار کے درمیان گہری ضربوں کی تاب نہ لاتے ہوئے مظلومانہ شہادت پائی۔
مدفن:مدینہ منورہ؛اپنے گھر جنت البقیع یا حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قبر مطہر اور منبر مبارک کے درمیان،جیسا کہ حدیث شریف میں مذکور ہے:
‘‘مابین قبری و منبری روضۃ من ریاض الجنۃ’’
فاطمہ میرا ٹکڑا ہے جو چیز فاطمہ کو مسرور کرے وہ مجھے بھی خوشحال کرتی ہے۔٭ فاطمۃ بضعۃ مِنّی یُؤذِینی ما آذاھا،یَغضِبُنی ما اغضبھافاطمہ میرا ٹکڑا ہے جو چیز اسے تکلیف دے مجھے بھی تکلیف دیتی ہے اور جو اسے غضبناک کرے،مجھے بھی غضبناک کرتی ہے۔آخری دعا:خداوندا مجھے جلداز جلد اس دنیا سے اُٹھالے۔وصیت:یاعلی! مجھےرات کو غسل دینا،رات کو کفن پہنانا اور رات کو ہی دفن کرناحضرت زہرا سلام اللہ علیہا نے اپنی قلیل زندگی کے آخری دنوں میں حضرت امیرالمؤمنین علیہ السلام کو وصیتیں فرمائیں۔امام باقر علیہ السلام فرماتے ہیں:وَاَوصَتہ بغُسلھا و جِھازھا و دفنھا لیلاً فَفَعَلَیعنی بی بی نے مولا علی علیہ السلام کو وصیت فرمائی کہ وہ ان کا غسل و کفن و دفن رات کو انجام دین اور مولا نے ایسا ہی کیا۔(البحار ج۴۳ص۲۰۱)سوزناک شہادت:جلتا ہوا دروازہ پہلو پر گرنے کی وجہ سے شہادت پائی۔حضرت زہرا سلام اللہ علیہا اپنے بابا کے بعد ۷۵ یا ۹۵ دن زندہ رہیں اور ۱۳ جمادی الاول یا ۳ جمادی الثانی ۱۱ ھ۔ق میں بابا کے فرقت و ہجران کے زخموں اور درودیوار کے درمیان گہری ضربوں کی تاب نہ لاتے ہوئے مظلومانہ شہادت پائی۔مدفن:مدینہ منورہ؛اپنے گھر جنت البقیع یا حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قبر مطہر اور منبر مبارک کے درمیان،جیسا کہ حدیث شریف میں مذکور ہے:‘‘مابین قبری و منبری روضۃ من ریاض الجنۃ’’
واللہ الاعلم

No comments:

Post a Comment